Pages

Wednesday, 5 October 2016

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ اور عطاء مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ اور عطاء مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
حضرت ابوہریرہؓنے فرمایا کہ میں عرض گزار ہوا کہ یارسول اللہﷺ!میں آپ کے ارشادات سُنتا ہوں مگر بھول جاتا ہوں،فرمایا کہ اپنی چادر بچھاؤ،پس میں نے اُسے بچھا دیا۔۔۔پس آپ نے دونوں ہاتھوں سے لپ ڈالی اور فرمایا لپیٹ لو۔۔۔میں نے اُسے لپیٹ لیا تو کسی چیز کو نہ بھولا۔
--------------------------------------------------------------
بخاری شریف جلد نمبر1حدیث نمبر119صفحہ نمبر155
بخاری شریف جلد نمبر2حدیث نمبر849صفحہ نمبر392
---------------------------------------------------------------
معلوم ہواکہ بارگاہِ رسالتﷺمیں اپنی مشکل پیش کرنا اور مدد چاہنا کوئی نئی بات یا شرک نہیں ہے کیونکہ رب تعالیٰ نے اپنی نعمتوں کے تقسیم کرنے پررحمتِ عالمﷺ کو مامور فرمارکھا ہے اوراُن سے رحمت کی خیرات طلب کرنا صحابہ کبارؓ کی سنت ہے جن کی پیروری کرنے والے کبھی گمراہ نہیں ہوسکتے،اسی لیے جب حضرت ابوہریرہؓ نے سوال کیا تو حضورﷺ نے یہ نہیں فرمایا کہ تم شرک کررہے ہو بلکہ فرمایا اپنی چادر میرے سامنے بچھا دو۔۔۔ پھرچادرمیں ایسی چیز کی لپ ڈالی جو بظاہر دکھائی نہیں دیتی تھی مگر آج بھی کثیر احادیث جوکہ حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہیں حضورﷺکے فیضانِ رحمت تقسیم کرنے پر گواہی دے رہی ہیں کہ اُس کے بعد حضرت ابوہریرہؓ کوئی چیز نہیں بھولے۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔