Pages

Tuesday, 11 September 2018

دیوبندی فتویٰ صحابہ رضی اللہ عنہم کو کافر کہنے والا کافر نہیں ہوگا

دیوبندی فتویٰ صحابہ رضی اللہ عنہم کو کافر کہنے والا کافر نہیں ہوگا
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
جو شخص صحابہ کرام میں سے کسی کی تکفیر کرے وہ ملعون ہے ایسے شخص کوامام مسجد بنانا حرام ہے اوروہ اپنے اس گناہ کبیرہ کے سبب سنت جماعت سے خارج نہ ہوگا ۔ (فتاویٰ رشیدیہ صفحہ نمبر 274 دارالاشاعت کراچی مکتبہ دیوبند ، صفحہ نمبر 274 ثاب بکڈپو انڈیا مکتبہ دیوبند ، صفحہ نمبر 276 مکتبہ رحمانیہ اردو بازار لاہور مکتبہ دیوبند)

اور یہی گنگوہی صاحب لکھتے ہیں : میں شیعہ کی تکفیر نہیں کرتا ۔ (یعنی ان کے کفر کا قائل نہیں بقول گنگوہی شیعہ کافر نہیں) ۔ (فتاویٰ رشیدیہ صفحہ نمبر 291 ، چشتی)

محترم قارئین : میرے پاس فتاویٰ رشیدیہ کے یہ تینوں ایڈیشن موجود ہیں سب میں ایک ہی عبارت ہے جن کے اسکن پیش خدمت ہیں پڑھیئے اور خود فیصلہ کیجیئے ۔ کافر کافر شیعہ کافر جو نہ مانے وہ بھی کافر کا نعرہ لگانے والے دیوبندی جواب دیں ان کے قطب العالم گنگوہی صاحب بقول تمہارے کیا ہوئے ؟

قطب العالم دیوبند جناب رشید احمد گنگوہی صاحب نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی تکفیر کو کفر نہیں کہا بلکہ گناہ کبیرہ کہا ہے ۔ اور گناہ کبیرہ سے لعنت تو کاذب پربھی پڑتی ہے مگر وہ اسلام اور سنیت سے توخارج نہیں ہوجاتا ۔ یونہی کافرکے پیچھے نمازپڑھنا کفر ہوگا نہ کہ محض حرام ۔ اگرمرتکب گناہ کبیرہ کو آپ اسلام وسنیت سے خارج کہیں گے تو معتزلہ ہونے کا ثبوت دیں گے ۔ لہٰذا یہ کہنا کہ گناہ کبیرہ کا مرتکب سنت جماعت سے خارج ہوگا یہ تمہارے معتزلہ ہونے کا ثبوت ہوگا ۔ گنگوہی صاحب کی عبارت میں سے (نہ) کو ساقط کرنا اعتزال ہے ۔ اور ساقط نہ کرنا رفض ہے ۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔