Pages

Friday 8 October 2021

ماہ میلاد النبی اور کچھ عام سوالات کے جوابات*

*ماہ میلاد النبی اور کچھ عام سوالات کے جوابات*

سب سے پہلے یہ بتا دوں کہ میں کوئی مولوی نہیں بلکہ ایک عام سا مسلمان ہوں۔ ربیع الاول کی آمد پر مجھے اس لئے خوشی ہوتی ہے کہ اس مہینے میں نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم تمام عالمین کے لئے رحمت بن کر تشریف لائے۔ مجھ سے میرے کچھ دوست عجیب سوالات کرتے ہیں اور میں ان کو سادہ سے جواب دیتا ہوں۔ سوال و جواب درج ذیل ہیں۔

نوٹ: ان سوالات و جوابات کو فرقہ واریت کی عینک اتار کر پڑھیے گا۔

پہلا سوال: اسلام میں دو عیدیں ہیں، یہ تیسری عید کہاں سے آ گئی؟ اور اگر یہ عید ہے تو عید کی نماز کہاں ہے؟ اگر یہ عید ہے تو اس دن روزہ کیوں رکھا جاتا ہے جبکہ عید کو روزہ شیطان رکھتا ہے؟ لہذا 12 ربیع الاول کے دن کو عید کہنا غلط ہے۔

جواب: اسلام میں عید الاضحی اور عید الفطر کو خاص حیثیت حاصل ہے۔ یہ وہ عیدین ہیں جن عیدوں میں روزہ رکھنا حرام ہے۔ اس کے علاوہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صحیح حدیث میں ہے کہ جمعہ کا دن عید ہے۔ اب کیا جمعہ کے دن کو روزہ رکھنا شیطان کا کام ہو گیا؟ تو ہر عید ایسی نہیں کہ جس میں روزہ رکھنا گناہ ہو۔ دوسری بات یہ کہ عید میلاد النبی کو "عید" اس کے معنی کے اعتبار سے کہا جاتا ہے۔ قرآن پاک میں خوشی کے دن کو عید کہا گیا ہے۔ عام طور پر ہمیں کوئی بڑی خوشی ملے تو ہم کہتے ہیں "یار آج تو میری عید ہی ہو گئی" تو بھلا نبی کریم علیہ السلام کے یوم ولادت سے بڑھ کر اور ان کی تشریف آوری سے زیادہ کون سی خوشی ہو سکتی ہے؟ لہذا ان معنوں میں ایک خوشی کے دن کے طور پر اسے عید میلاد النبی کہا جاتا ہے جو کہ ہر لحاظ سے جائز ہے۔

دوسرا سوال: عید میلاد النبی کے موقع پر بہت سے لوگ ناجائز کام کرتے ہیں جیسے باجے بجانا اور رات کو لائٹنگ لگاتے وقت شور شرابا کرنا اس کے علاوہ بعض مقامات پر بےادبی وغیرہ کی جاتی ہے لہذا اسے بند ہونا چاہیے۔

جواب: ناک سےمکھی اڑائیں نا کہ ناک ہی کاٹ دیں۔ باجےبجانا اور مسلمانوں کو کسی بھی طریقے سے ایزا دینا یہ حرام اور سخت ناجائز ہے۔ اس کی اجازت دی ہی کس نے ہے؟ عید میلاد کے حامی علماء نے ہمیشہ اس کی مذمت مذمت اور مذمت ہی کی ہے۔ بھائی ایک غیر مسلم آپ کو کہے کہ مسلمان دھوکہ دیتے اور فراڈ کرتے ہیں لہذا دین اسلام غلط ہے آپ ان کو بتاؤ گے کہ اسلام غلط نہیں بلکہ یہ لوگ اسلام پر عمل پیرا نہیں ہے۔ تو کسی کے غلط کام کرنے کا مطلب یہ نہیں کہ اس کا مذہب یا مسلک غلط ہو گیا۔ دیکھا یہ جائے گا کہ کیا اس کے مذہب نے اس کو اس چیز کی اجازت دی ہے؟ اگر نہیں تو یہ اس کا انفرادی فعل ہے جس کا وہ خود ذمہ دار ہے۔ آسان مثال میں مجھے دعوت اسلامی کا انداز  اس لحاظ سے بہت بھلا لگتا ہے۔ ان کے جلوسوں اور پروگرامز میں کوئی غیر شرعی کام نہیں ہوتا بلکہ جھنڈے بھی سادہ لہرائے جاتے ہیں تا کہ بےادبی نا ہو۔ مولانا الیاس قادری صاحب نے ایک سوال کے جواب میں واضح کہا کہ اگر رات کو میلاد کی لائٹنگ لگانے سے آپ کی فجر چھوٹتی ہے توہمیں ایساچراغاں نہیں چاہیے۔ آپ سو جائیں اور نماز فجر ادا کریں۔ کیونکہ نماز فرض ہے اورچراغاں نا فرض نا واجب نا آپ چراغاں نہ کرنے پر گنہگار ہوں گے جب کہ اس فعل کو حرام نا سمجھتے ہوں۔ اسی طرح انہوں نے رات کو بلند آواز سے نعتیں لگانے سے بھی منع کیا کہ جس سے لوگوں کو تکلیف ہو وغیرہ وغیرہ۔ توہمیں مثبت پہلو کو پروموٹ کرنا چاہیے۔

تیسرا سوال: نبی کریم علیہ السلام کی ولادت کا دن 12 ربیع الاول نہیں بلکہ 9 یا 11 ہے۔

جواب:  جمہور علماء کا قول 12 ربیع الاول کا ہے لیکن اگر کسی مسلمان کو اس میں اختلاف ہے تو وہ 9 یا 11کو یا جو بھی ولادت کی سہی تاریخ سمجھتا ہے، اسی تاریخ کو ذکر ولادت کر لے ان شاء اللہ ثواب ملے گا۔

چوتھا سوال: عید میلاد النبی ایک بدعت ہے جو نا صحابہ سے ثابت ہے نا تابعین سے۔ آخر کہاں لکھا ہے کہ میلاد مناؤ؟

جواب: اگر تو کسی شے کے حرام اور بدعت ہونے کا یہ ثبوت کافی ہے کہ وہ عمل صحابہ سے ثابت نہیں تو پھر کوئی فرقہ اس سے نہیں بچے گا۔ سالانہ غسل کعبہ کی تقریب کس صحابی سے ثابت ہے؟ سالانہ اہلحدیث کانفرنس کس صحابی سے ثابت ہے؟ مساجد میں قالین اور سپیکر کس صحابی سے ثابت ہیں؟  صحابہ کرام کے ایام کے جلوس کس صحابی یا تابعی سے ثابت ہیں؟ کہتے ہیں کہ یہ تو ثواب سمجھ کے نہیں کرتے تو بھائی کیا گناہ سمجھ کے کرتے ہو؟  

بدعت کی تعریف یہ ہے کہ ایسا عمل جس کی اصل دین میں موجود نا ہو یعنی ایسا عمل جو دین سے ٹکراتا ہو۔ 

جلوس صحابہ اور دینی محافل جو ہر فرقہ کےلوگ کرتے ہیں یہ کیوں جائز ہیں کہ یہ دین سے ٹکراتی نہیں اور نا ہی ان میں کوئی ناجائز کام کیا جاتا ہے۔ اسی طرح غسل کعبہ بھی ایک اچھا عمل ہے چاہے اس کا ثبوت صحابہ یا تابعین سے نہیں ملتا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت کا ذکر کرنا یہ صحابہ سے بکثرت روایات صحیحہ کے ساتھ ثابت ہے۔ اسی طرح نبی پاک علیہ السلام جب مدینہ آئے تو وہاں بچیوں سمیت سب لوگوں سے آپ کا استقبال کیا اور نعتیہ اشعار پڑھے یہ سب روایات میں واضح موجود ہے۔ ہاں! ظاہر ہے موجودہ جس طریقے سے جلوس اور محافل ہوتی ہیں یہ اس زمانے میں نہیں تھیں بلکل اسی طرح سالانہ اہلحدیث کانفرنس تب نہیں تھی یوم صحابہ کے جلوس تب نہیں تھے وغیرہ وغیرہ مگر یہ حرام کیسے؟  جب تک کہ ان میں کوئی غیر شرعی کام نا ہو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت کی خوشی منانا باعث ثواب اور اللہ کے حکم "رب کی نعمتوں کا چرچا کرو"کی تعمیل ہے۔ 

یا اللہ! ہمیں صراط مستقیم پر چلا ان لوگوں کا رستہ جن پر تو نے اپنا فضل کیا۔ آمین

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔