*( 🎄 کرسمس ڈے ) 25 دسمبر کی حقیقت*
*اهم سوالات ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟* --------------------------------------
*1 - میری کرسمس کہنا کیسا هے؟*
*2 - اس کا کیا مطلب ہے ...... ؟*
*3 - کیا ہم کسی عیسائی کو میری کرسمس کہہ سکتے ہیں ...... ؟*
__________________
📝 جواب 🖊️
----------------------------
*میری کرسمس کا مطلب ھے*
اللہ کے بیٹا ہوا ہے، مبارک ہو. 😱
*الله کی پناہ، نعوذبااللہ من ذلك*
*ایسا عقیدہ رکھنا کفر ھے جو مسلمان سے ایمان ختم کر دیتا ہے.*
_____ ×××××× _____
*اللہ تعالی قرآن کریم میں ارشاد فرماتا ہے* _____
*( سورة إخلاص. )*
*ترجمہ ------*
اے محبوب علیہ السلام ! آپ فرما دیجئے اللہ ایک ہے. وہ کسی کا محتاج نہیں ھے نہ اس نے کسی بیٹے کو جنا. اور نہ اس کو کسی نے جنا ہے .اور نہ کوئی اس جیسا ہو سکتا ہے
*ہم مسلمان ہیں .....*
ہمیں *میری کرسمس* Happy Christmas نہیں کہنا چاہئے، ❌
عیسی عليه الصلاة والسلام. کو *غیر مسلم عیسائی، اللہ کا بیٹا مانتے ہیں*
اور ان کی پیدائش کی خوشی میں کرسمس ڈے مناتے ہیں.
*تو برائے کرم .....*
مسلمان ہونے کے ناتے کبھی .....
*❌ میری کرسمس Happy Christmas نہ کہنا.*❌
*پچیس 25 دسمبر سے پہلے پہلے* ہر مسلمان بھائی تک پہنچانے کی کوشش کیجئے اس پر آپ کو اجر ملےگا
نوٹ 📍:
اس موقع پر *سوشل میڈیا و ٹی وی TV میڈیا* پر اس تہوار پر مشتمل کسی بھی قسم کا کوئی *پروگرام و نیوز* ہرگز مت سنیں نہ دیکھیں اور اپنے *بچوں پر بھی نظر رکھیں*
بالخصوص *سکول و کالج یونیورسٹی میں کرسمَس ڈے Day Christmas پروگرام رکھے جاتے ہیں* اور انہیں سیلیبریٹ یعنی منایا جاتا ھے
*بچوں کو ہرگز اس کا حصہ نہ بننے دیں نہ خود شرکت کریں نہ بچوں کو شرکت کروائیں*🙏
وٹس ایپ لنک کو کلک کر کے گروپ جوائن کر لیں 👇🏿
https://chat.whatsapp.com/JWUnXd1mtv36O07kH6Mqyk
https://chat.whatsapp.com/ChNOAMfm4VCG6GgdwD1qd6
https://chat.whatsapp.com/BuwRu4UOELLKA9O7HU7jFy
*_⛔ Facebook link_*👇🏿
https://www.facebook.com/Darulmutalea12/
⤵️
https://www.facebook.com/AnjumRazaAttari12/
*کرسمس ڈے* 25دسمبر
پاکستان میں اسلام مخالف سوچی سمجھی سوچ کے تحت دین سے بیزار لبرل ازم میڈیا کے ذریعے عوام میں اتاری جا رہی ہے اور یہ ناپاک سوچ سیاستدانوں میں بڑھتی جا رہی ھے جو آئے دن اسلامی تعلیمات کی مخالفت میں زبان درازی کرتے نظر آتے ہیں
*اسی طرح کفار کے مذہبی تہوار منانا بھی عام ہو رہا ھے*
ان تہواروں کو منانے والے وہی میڈیا کی اینکرز، سیاستدان اور بعض مذہبی حلیے والے بدمذہب بھی ہیں جو پاکستان سمیت پوری دنیا میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف نہیں بولتے
*یہ لوگ جب بھی بطور اعتراض بولیں گے اسلام کے احکام و مسلمانوں اور علمائے دین کے خلاف ہی بولیں گے اور ان کی زبانوں پر دن رات اقلیتوں کے حقوق سوار ہوں گے۔*
وجہ یہ ہے کہ یہ لوگ چند *دنیاوی مفادات کی خاطر انگریزوں کے ذہنی غلام ہونے کے ساتھ عملی غلام بھی بن چکے ہیں* اور ہر دم اپنے انگریز آقاؤں کو خوش کرنے کے چکر میں رہتے ہیں۔
*🎄 کرسمس ڈے بھی کفار کے تہواروں میں سے عیسائیوں کا مذہبی تہوار ھے* جس کو منانے والے مسلمان ہرسال بڑھتے جا رہے ہیں اور *اس کے منانے کو عجیب و غریب انداز سے صحیح ثابت کیا جا رہا ھے ۔* نعوذبااللہ
*📌 شرعی نقطہ نظر سے کرسمس ڈے منانا ناجائز و حرام اور بعض صورتوں میں کفر ھے۔*
قارئین کے سامنے مستند حوالہ جات پیش کرکے ثابت کیا جا رہا ھے کہ *کفار کے دینی تہوار کو منانا اسلامی شرعیہ میں حرام و کفر ھے*
*کرسمس دو الگ لفظوں کا مجموعہ ہے۔*
*لفظ Christ* سے مراد حضرت عیسی علیہ السلام لی جاتی ھے
اور
*لفظ Mas* سے مراد پیدائش لی جاتی ھے ۔
*گویا کرسمیس کا مطلب ھے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش ۔*
👈 انٹرنیٹ پر ایک عیسائی شخص *''David J. Meyer''* نے باقاعدہ *انگلش ڈکشنری و تاریخ* سے ثابت کیا ہے کہ کرسمس کا مطلب حضرت عیسی علیہ السلام کی پیدائش نہیں *بلکہ اس کا مطلب ھے*
حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی وفات چنانچہ وہ کہتا ہے :
*Here let it be noted that most people think that the word, "Christmas" means "the birth of Christ." By definition, it means "death of Christ", and I will prove it by using the World Book Encyclopedia....the word "Mass" in religious usage means a "death sacrifice." The impact of this fact is horrifying and shocking; for when the millions of people are saying"Merry Christmas", they are literally saying "Merry death of Christ!"*
یعنی یہ بات غور طلب ہے کہ لوگ سمجھتے ہیں کہ
*کرسمس کا مطلب ہے* حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش۔
*جبکہ اس کا مطلب ہے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی وفات۔*
*اس بات کو میں ورلڈ بک انسائیکلوپیڈیا سے ثابت کروں گا۔*
👈🏻 *لفظ Mass مذہب* میں موت کی قربانی میں استعمال ہوتا ہے۔یہ بات کافی حیران کن ہے کہ جب لاکھوں لوگ کہتے ہیں کہ کرسمس مبارک ہو تو *درحقیقت وہ یہ کہتے ہیں کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی وفات مبارک ہو۔*
(www.lasttrumpetministries.org/tracts/tract4.html)
*کرسمس ڈے عیسائیوں کا مذہبی شعار ہے* اس میں عیسائیوں کے ساتھ شرکت کرنا حدیث پاک کی رو سے جائز نہیں
*چنانچہ سنن ابو داؤد کی حدیث پاک ہے*
”من جامع المشرک وسکن معہ فانہ مثلہ“
*ترجمہ :*
جو مشرک سے یکجا ہو اور اس کے ساتھ رہے وہ اسی مشرک کی مانند ہے ۔
*( سنن ابی داؤد ،کتاب الجہاد،باب فی الإقامۃ بأرض الشرک ،جلد 3،صفحہ 93، المکتبۃ العصریۃ،بیروت )*
*مسئلہ :* جب فقط شرکت کرنا حرام ھے
*تو ایک مسلمان کا مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کرنا، ان کی تقریب کو ٹی وی TV چینل اور اخبارات کے ذریعے مشہور کروانا، مرد و عورت کے اختلاط میں کیک کاٹنا، مصافحہ کرنا وغیرہ حرام ھے*
*مسئلہ :* اگر کوئی اس دن عیسائیوں کی تقریبات میں اس دن کی *تعظیم* کرتے ہوئے شریک ہو *تو وہ کفر کا مرتکب ہے۔*
*فتاوی ہندیہ میں ہے*
”یکفر بخروجہ الی نیروز المجوس لموافقتہ معھم فیما یفعلون فی ذلک الیوم “
*ترجمہ:*
جو مجوسیوں کے نیروز میں ان کی موافقت کرنے کے لئے جائے جس دن میں وہ خرافات کرتے ہیں تو اس کی تکفیر کی جائے گی ۔
*( فتاوی ہندیہ،کتاب السیر،الباب التاسع فی احکام المرتدین، مطلب موجبات الکفر، جلد 2،صفحہ 276،دار الفکر ،بیروت )*
*مسئلہ :* اگر شرکت نہ کی جائے ویسے ہی اس دن کی *تعظیم کرے اور عیسائیوں کی ان خرافات کو اچھا سمجھے تو کفر* ھے۔
( فتاوی تار تار خانیہ 📚 ) میں ہے
واتفق مشایخنا ان من رای امر لکفار حسنا فھو کافر
*“ترجمہ:*
مشائخ عظام کا اس بات پر اتفاق ہےکہ جو کافر کے کسی امر کو اچھا جانے وہ کافر ھے
*( تار تار خانیہ ،کتاب احکام المرتدین،فصل فی الخروج الی النشیدۃ۔۔،جلد 5،صفحہ 354،قدیمی کتب خانہ ،کراچی)*
مسئلہ :
*اس دن عیسائیوں کو مبارکباد دینا، تحائف دینا ناجائز و حرام ہے اور اگر تعظیم کی نیت سے یہ سب کرے تو کفر ہے۔*
( فتاوی تار تار خانیہ میں ہے)
”حکی عن ابی حفص الکبیر لو ان رجلا عبد اللہ خمسین سنۃ ثم جا ء یوم النیروزفاھدی الی بعض المشرکین بیضۃ یرید بہ تعظیم ذلک الیوم فقد کفر باللہ و احبط عملہ “
*ترجمہ:*
حضرت ابو حفص الکبیر سے حکایت کیا گیا کہ اگر آدمی پچاس سال اللہ عزوجل کی عبادت کرے پھر نیروز کا دن (کافروں کا مخصوص دن) آ جائے اور وہ اس دن کی تعظیم میں بعض مشرکین کو کوئی تحفہ دے اگرچہ انڈہ ہی ہو تو بےشک اس نے کفر کیا اور اس کے اعمال برباد ہوگئے۔
*(تار تار خانیہ ،کتاب احکام المرتدین،فصل فی الخروج الی النشیدۃ۔۔،جلد 5،صفحہ 354،قدیمی کتب خانہ ،کراچی)*
*👈🎄 کرسمس ڈے منانے کے بعض حمایتی کہتے ہیں کہ:*
یہ بھی ایک نبی کی پیدائش کا دن ہے جس طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پیدائش کا دن بارہ ربیع الاول ہے۔
*پہلی بات تو یہ ہے کہ* مستند دلائل سے ثابت ہے کہ یہ دن حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی *پیدائش کا نہیں*
*دوسری بات یہ ہے کہ* خود کو مسلمان کہلوانے والا جو طبقہ اس دن کو مناتا ہے اس میں شاید ہی کوئی ہو جو ایک نبی کی ولادت کی خوشی میں مناتا ہے *عام طور پر یہ منانے والے سیاستدان، اینکرز، این جی اوز والے وہ لوگ ہوتے ہیں جو مشہور شخصیات ہوتی ہیں اور انٹرنیشنل لیول میں خود کو عیسائیت کا خیر خواہ ثابت کرنے کی کوشش میں ہوتے ہیں یہی وجہ ہے کہ جب تک تصویر یا مووی نہ بنے تب تک یہ لوگ کرسمس کیک نہیں کاٹتے اور سرعام بینرز اور پوسٹروں پر یہ نبی کی ولادت کی خوشی نہیں لکھتے بلکہ عیسائیوں سے اظہارِ یکجہتی والے کلمات ہوتے ہیں اور واضح الفاظ میں عیسائیوں کو مبارکباد دے رہے ہوتے ہیں۔*
*مستند علمائے کرام نے فرمایا ہے کہ :*
حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش 25 دسمبر نہیں ہے یہ تو بعد میں بنا لی گئی ہے
*بلکہ ایک عیسائی ''David J. Meyer'' نے بھی یہ کہا ہے کہ*
حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش 25دسمبر نہیں چنانچہ کہتا ہے:
*Jesus was not born on December 25th.*
http://www.lasttrumpetministries.org/tracts/tract4.html
*مفتی عبد الواجد قادری مفتی اعظم ہالینڈ فتاوٰی یورپ میں فرماتے ہیں:*
”عیسائیوں کے یہاں کرسمس ڈے کی کوئی تاریخی حیثیت نہیں ہے *یہ چودہویں صدی عیسوی کا ایک حادث تیوہار (تہوار) ہے ۔*
لیکن دنیا بھر کے عیسائیوں نے اس اختراعی تیوہار (تہوار) کو اتنی مضبوطی سے تھاما کہ یہ صدیوں سے عیسائیت کی پہچان و شعار بن گیا ہر چرچ اور عیسائی تنظیم گاہیں اس تاریخ میں مزین کی جاتی ہیں اور دنیا کو یہ باور کرایا جاتا ہے کہ گویا یہ مسیحیوں کا عظیم الشان تیوہار ھے، *جس میں اربوں ڈالر کی شراب نہ صرف Drinke پی جاتی ہے*
*پھر اربوں ڈالر کی آتشبازی اور آتشی مادّوں سے یورپ و امریکہ کے درودیوار اور آسمانی فضا تھرا اٹھتی ھے۔*
ہفتہ عشرہ تک گندھک کی بدبو سے ملک کا ملک مہکتا رہتا ھے
*بہرحال (🎄کرسمس ڈے) ان کا مذہبی تہوار ہو یا نہ ہو* مگر آج قومی تہوار کی حیثیت اختیار کر گیا ہے *جس سے مسلمانوں کا دور رہنا لازم و ضروری ہے*
( Fatwa ID : 366-365 N = 4/1437-E )
. *ہولی کےمسائل*
*ہولی وغیرہ کی مبارک باد دینا اشد حرام بلکہ منجر الی الکفر ہے جو مسلمان ایسا کرتے ہیں ان پر توبہ تجدید ایمان و نکاح لازم ہے*
*( فتاوی شارح بخاری ج 2ص566 )*
*ہولی جو کہ غیرمسلموں کا شعار ہے اس میں شرکت حرام بد کام بدانجام -شریک ہونے والوں پر توبہ فرض ہے اور تجدید ایمان وتجدید نکاح بھی کر لیں؛:*
*( فتاوی تاج الشریعہ ج 2ص 74 📚 )*
*ہولی کے موقع پر رنگ کو برا جانتے ہوے تھوڑا سا لگوانا بھی ناجائز و گناہ*
*( فتاوی مرکزتربیت افتاء ج 2ص380 )*
*کافر اگر ہولی یا دیوالی کے دن مٹھائی دیں تونہ لے ہاں اگر دوسرے روز دے تو لےلیں مگر یہ نہیں سمجھیں کہ ان کے خبثاء کے تہوار کی مٹھائی ہے بلکہ*
*"مال موذی نصیب غازی" سمجھے*
.
*( بحوالہ ملفوظات اعلی حضرت حصہ اول ص163 )*
زیادہ سے زیادہ شئیر کریں صدقہ جاریہ ھے
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔