*سبز عمامہ پر کچه تحقیق*
*دیوبندی مولوی ابوایوب اور الیاس گھمن کے مطابق سبز عمامہ پہننے والے علماےدیوبندکیا تھے*؟
⚫ دیوبندی سخی داد خوستی سبز عمامہ شریف کے متعلق لکھتے ہیں کہ
‛‛ *عمامہ کا سیاہ سفید اور سبز رنگ تو مستحب ہے*
(الحجتہ التامہ فی لبس العمامہ یعنی پگڑی کا مکمل ومدلل بیان ص 54 ‛‛مقالات وخوستی 2 ص 67)
مزید سخی داد خوستی نے صحابہ سے سبز عمامہ باندھنا ثابت کیا ہے چنانچہ لکھا
‛‛ *صحابہ سے سبز عمامہ باندھنا منقول ہے جیسا کہ ایک اثر میں آیا ہے ترجمہ‛‛‛ مہاجرین اولین صحابہ کو سوت کے سیاہ سرخ اور سبز عمامے باندھتے پایا*
(مقالات خوستی 2 ص 63)
⚫دیوبندی شارح ترمذی محمد سعید پالن پوری کہتے ہیں کہ
*نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے سیاہ پگڑی بھی باندھی ہے ہری (سبز)بھی اور سفید بھی*
(تحفتہ اللامعی شرح سنن ترمذی 5 ص 70)
⚫ مفتی محمد تقی عثمانی دیوبندی نے لکھا کہ
‛‛ *حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم سے ----- بعض روایات میں سبز عمامہ پہننا بھی ثابت ہے*
(اصلاحی خطبات 5 ص 307)
⚫ مولوی طارق جمیل نے کہا کہ
‛‛ *آپ صلی اللہ علیہ وسلم سفید سیاہ اور سبز تینوں پگڑیاں باندھتے تھے*
(خطبات جمیل 2 ص 103)
⚫ مصنف تذکرتہ الخلیل نے لکھا کہ
*حسین احمد مدنی دیوبندی کا عمامہ سبز یا کالا ہی ہوتا تھا*
(تذکرتہ الخلیل ص 362)
⚫ انور شاہ کشمیری دیوبندی
‛‛ اکثر سبز عمامہ باندھتے
(بزرگوں کے ایمان افروز قصے ص 80)
⚫ دیوبندی مولوی علی شیر حیدری کہتے ہیں کہ
‛‛ *تم (سنی بریلوی)ہری (سبز)پگڑی کو ہاتھ ہی نہ لگاؤ یہ تو دارالعلوم دیوبند کی نشانی ہے اور میرے ہر فاضل دیوبند کے پاس ہری پگڑی رکھی ہوئ ھے جو اپنے اساتذہ نے اپنے ہاتھ سے انہیں بندھوائ تھی*
(حق نواز جھنگوی سے علی شیر حیدری تک ص 420 ‛ مولوی ثناءاللہ سعد شجاع آبادی)
اسکے علاوہ بھی متعدد حوالے علماےدیوبند کے موجود ہیں جن میں علماے دیوبند کا سبز پگڑی پہننا ثابت ہے
*
تفصیل کے لئے علامہ کاشف اقبال مدنی کی کتاب ‛‛ سبز عمامے کاجواز اور علامہ میثم عباس رضوی کا مضمون ‛‛ مجلہ کلمہ حق لاہور شمارہ 13 ص 37 کا مطالعہ کریں
👆🏻👆🏻👆🏻👆🏻👆🏻👆🏻👆🏻👆🏻
اب سبز عمامے پر دیوبندی مولوی ابو ایوب اور الیاس گھمن کی بھی سن لیں
⬅ابو ایوب دیوبندی اپنی کتاب میں ‛‛ سبز عمامے کے خلاف لکھتے ہیں
‛‛ *یہاں الفت محبت کا انداز ہی ہے کہ محبوب سفید پگڑی باندھیں اور سبز زندگی بھر نہ باندھیں یہ محب کہلوانے والے سفید سے احتراز کرکے سبز کو اختیار کریں*
(دست وگریباں 2 ص 22)
⬅ اسی طرح الیاس گھمن کی زیر نگرانی شائع ہونے والا دیویندی مجلہ ‛‛‛‛ راہ سنت ‛‛‛لاہور کے نائب مدیر فیاض طارق سبز عمامے کے خلاف لکھتے ہیں کہ
‛‛ *سبز پگڑی کی شریعت اور سنت میں کوئ اصل نہیں اور نہ ہی یہ زمانہ قدیم میں تھی بلکہ بعد میں گڑھ لی گئ ہے*
(دوماہی دیوبندی مجلہ ‛ راہ سنت‛‛ لاہور ص 33 رمضان المبارک و شوال المکرم 1430 بحوالہ کلمہ حق شمارہ 13 ص 38)
🔴 واضح ہوا کہ سبز عمامہ پہننا حضور سے ثابت نہیں یعنی اصول وہابیہ کے مطابق بدعت ہے
🔴 سبز عمامہ پہننا محبت کے تقاضوں کے منافی ھے
🔴 دیوبندیوں کے نزدیک سبز پگڑی کی شریعت وسنت میں کوئ اصل نہیں
🔴 دیوبندیوں کے مطابق سبز پگڑی زمانہ قدیم میں نہ تھی بلکہ بعد میں گڑھ لی گئ ہے
ماخوذ‛‛ قہر خداوندی برفرقہ دیوبندی ص 147
اب دیابنہ سے میرا سوال ہے کہ
اکابرین دیوبند کے مطابق حضورصلی اللہ علیہ وسلم سے سبز عمامہ پہننا ثابت
ابوایوب اور گھمن کے مطابق شریعت وسنت میں نہیں دونوں میں صحیح کیا ہے ؟
سچ کہا
خدا جب دین لیتا ہے
تو عقلیں چھین لیتا ہے
*قارئین*
وہابیہ ودیابنہ کی خانہ جنگی جاننے کے لئے
ان کتابوں کا ضرور مطالعہ کریں
1)خون کے آنسو (2)زلزلہ(3)زیروزبر
4)قہرخداوندی بر فرقہ دیوبندی
5)دیوبندیت کے بطلان کا انکشاف
6)اکابر دیوبندکا تکفیری افسانہ
7)اس گھر کوآگ لگ گئ گھر کے چراغ سے
8)زبان میری ہے بات انکی
9)کڑوا سچ(10)شیشے کا گھر
11)دیوبند کا نیا دین
12)دین کس نے بگاڑا
13)نجدی صیاد اپنے جال میں
14)وہابیت اپنے جال
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔