Pages

Wednesday 2 November 2022

وحی کسے کہتے ہین

وَحی کسے کہتے ہیں لُغَت(Dictionary) کے مطابق وَحی کا معنی خفیہ طریقے سے خبر دینا، اشارہ کرنا، پیغام دینا وغیرہ ہے جبکہ شریعت کی اِصطلاح میں انبیائے کرام علیہمُ الصّلٰوۃ والسَّلام پر اللہ پاک کی طرف سے نازل ہونے والے کلام کو ”وَحی“ کہتے ہیں۔

وَحی کی اقسام انبیائے کرام علیہم الصَّلٰوۃ وَالسَّلام کے حق میں وحی کی تین قسمیں ہیں: (1)فرشتے کے واسطے کے بغیر براہِ راست (Direct) اللہ کریم کا کلام سننا جیسے کوہِ طور پر حضرت موسیٰ علیہ السَّلام نے جبکہ شبِ معراج ہمارے پیارے نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے سنا (2)فرشتے کے واسطے سے اللہ کا پیغام آنا (3)انبیا کے دل میں کسی بات کا ڈالا جانا۔ نیز انبیاء کرام علیہم السلام کے خواب بھی وحی ہوتے ہیں.

کشف کے معنیٰ ہیں کسی بات یا واقعہ کا کھل جانا یا کسی پر غیبی چیز کا منکشف ہو جانا۔
الہام کے معنی ہیں دل میں کسی بات کا القا ہوجانا اور وحی کہتےہیں اللہ تعالی کی جانب سے نبی کی طرف بھیجا جانے والا پیغام۔ الہام کی حقیقت یہ ہے کہ بغیر نظر واستدلال کے اﷲ تعالیٰ کوئی حقیقت بندے کے قلب میں القاء فرمادیں ، یا کسی غیبی مخلوق کے ذریعہ اطلاع بخش دیں جیسا کہ اس حدیث میں ہے :
عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ انَّ اللّٰہ تَعَالٰی جَعَلَ الْحَقَّ عَلٰی لِسَانِ عُمَرَ وَقَلْبِہٖ وَقَالَ ابْنُ عُمَرَ مَانَزَلَ بِالنَّاسِ أَمْرٌ قَطُّ فَقَالُوْا فِیْہِ وَقَالَ فِیْہِ عُمَرُ الَّا نَزَلَ الْقُرْآنُ فِیْہِ عَلٰی نَحْوِمَا قَالَ عُمَرُ (
جامع ترمذی - حدیث 3682 )
ترجمہ :حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ و سلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے حق بات کو (الہام کے ذریعہ سے) عمر کی زبان اور قلب پر جاری کیا ہے۔ حضرت عبداللہ بن عمررضی اللہ عنہ کہتے ہیں جب کبھی لوگوں کو کوئی (نئی) بات پیش آئی پھر اس کے بارے میں لوگوں نے بھی اپنی رائے دی اور حضرت عمر نے بھی اپنی رائے دی تو قرآن (ہمیشہ) حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے قول کے موافق ہی نازل ہوا۔
اسی طرح بخاری شریف میں سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کے فضائل میں مرقوم ہے

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ قَزَعَةَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقَدْ كَانَ فِيمَا قَبْلَكُمْ مِنْ الْأُمَمِ مُحَدَّثُونَ فَإِنْ يَكُ فِي أُمَّتِي أَحَدٌ فَإِنَّهُ عُمَرُ زَادَ زَكَرِيَّاءُ بْنُ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ سَعْدٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقَدْ كَانَ فِيمَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ رِجَالٌ يُكَلَّمُونَ مِنْ غَيْرِ أَنْ يَكُونُوا أَنْبِيَاءَ فَإِنْ يَكُنْ مِنْ أُمَّتِي مِنْهُمْ أَحَدٌ فَعُمَرُ
ترجمہ : حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : تم سے پہلی امتوں میں محدث (صاحب الہام) ہواکرتے تھے ، اور اگر میری امت میں کوئی ایسا شخص ہے تو وہ عمر ہیں ۔ زکریا بن زائدہ نے اپنی روایت میں سعد سے یہ بڑھایا ہے کہ ان سے ابوسلمہ نے بیان کیا اور ان سے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : تم سے پہلے بنی اسرائیل کی امتوں میں کچھ لوگ ایسے ہواکرتے تھے کہ نبی نہیں ہوتے تھے اور اس کے باوجود ان سے کلام کیا جاتا تھا اور اگر میری امت میں کوئی ایسا شخص ہوسکتا ہے تو وہ حضرت عمر ہیں ۔
محدث وہ جس پر خدا کی طرف سے الہام ہو اور حق اس کی زبان پر جاری ہوجائے یا فرشتے اس سے بات کریں یا وہ جس کی رائے بالکل صحیح ثابت ہو، محدث وہ بھی ہوسکتا ہے جو صاحب کشف ہو جیسے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی امت میں حضرت یوحنا حواری گزرے ہیں جن کے مکاشفات مشہور ہیں، یقینا حضرت عمر رضی اللہ عنہ بھی ایسے ہی لوگوں میں سے ہیں ۔


معلوم ہواکہ الہام اور کشف اور وحی تینوں چیزیں اللہ تعالی کے چاہنے سے ہی ہوتی ہیں ،انکا منبع ایک ہی ہےلیکن ان میں بنیادی فرق ہے کہ وحی نبی کے ساتھ خاص ہوتی ہے اور الہام اور کشف غیر بنی کو ہوتے ہیں۔ وحی تو نبوت کے ساتھ ختم ہو گئی ۔ اب اگرکوئی اس کادعوی کرتا ہے تو وہ جھوٹا ہے۔کشف والہام کا حکم یہ ہے کہ ان سے علم ظنی حاصل ہوتا ہے ، اگر شرعی قواعد کے مطابق ہے تو قابل عمل ہے ورنہ واجب الترک ہے۔ان دونوں کی رو اسے اگر کوئی حقائق ومعارف کادعوی کرے تو صرف وہی حقائق ومعارف مقبول ہیں جن کو شریعت مسترد نہ کرے.

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔