#مرغ_اور_انڈے_کی_قربانی 🐓🐓🐓🐓🥚🥚🥚🥚 🏉
وھابیہ نجدیہ کی جماعت، غرباٸے اھلحدیث کے امام مفتی عبدالستار دھلوی سے قربانی کے بارے میں فتویٰ پوچھا گیا، سوال اور جواب ملاحظہ ہو:
”سوال:: زمانہ حال میں چیزوں کی گردانی(قیمت) حد سے بڑھ گٸی ہے۔ اس وجہ سے اس سال قربانی کا جانور پندرہ بیس روپے سے کم ملنا دشوار ہے۔ بندہ نے سنا تھا کہ پہلے کسی صحیفہ(وھابی مجلہ) میں یہ مضمون نکل چکا ہے کہ مرغ کی قربانی بھی جاٸز ہے..........اگر آپ مرغ کی قربانی جاٸز سمجھتے ہوں تو بندہ کی تحقیق کرا دیں۔
الجواب:: شرعاً مرغ کی قربانی جاٸز ہے۔ اگر کوٸی (وھابی) اس مسٸلہ پر عمل کرے تو موردِ الزام نہ بنانا چاہٸے....“
]فتاویٰ ستاریہ، جلد 2، صفحہ 72، ناشر مکتبہ سعودیہ حدیث منزل ١، کراچی]
اسی طرح وھابیہ کے ”فتاویٰ علمائے حدیث“ میں سوال ہوا کہ:
سوال:: کیا جو حدیث جمعة المبارک کے حق میں آٸی ہے اسکو عید الاضحٰی پر چسپاں فرماتے ہیں؟ اور قربانی ایک انڈہ، پاٶ بھر گوشت، ایک مرغ پر اکتفا ٕ کرتے ہیں؟
الجواب:: ہم (جو امیر ہیں) انڈہ وغیرہ دے کر قربانی سے سبکدوش نہیں ہوتے۔ بلکہ دنبہ، بکرا، گاٸے اونٹ وغیرہ حیوانات سے جو میسر ہو قربانی کرتے ہیں۔
(لیکن) مفلس(وھابی)، نادار راغبِ طلبِ ثواب کیلٸے مرغ کی قربانی جاٸز جانتے ہیں۔“
[فتاویٰ علماٸے حدیث، باب الجمعة، جلد 3، صفحہ56، مکتبہ سعیدیہ خانیوال، ملتان]
نوٹ:: ساٸل نے سوال میں انڈے کا بھی پوچھا ہے اس لٸے جواب انڈے کو بھی متضمن ہے۔ کیونکہ مسلّمہ قاٸدہ ہے : ”السٶال معاد فی الجواب“
بعض ریڈی میڈ وھابی مجتہد مرغ اور انڈے کی قربانی کو جائز قرار دیتے ہیں....
لہذا مرغ اور انڈے ہی کی کھال جماعة الدغہ کو دیں، بکرے، اونٹ، اور گائے وغیرہ کی کھال اھلسنت کو دیں...
آلِ نجد کے مفتی نے قربانی والے مرغ اور انڈہ کی عمر تو نہیں بتاٸی کہ کتنے برس کے ہوں تو قربانی ہو گی، لہذا فتویٰ دینے والے تو مر گٸے اب ذریتِ وھابیہ جواب دے کہ:
1۔قربانی کے مرغ اور انڈے کی عمر کتنی ہو؟
2۔ ایک مرغ اور انڈے میں کتنے نجدی شریک ہو سکتے ہیں؟
3۔ٹھوکر لگے انڈے کی قربانی کا کیا حکم ہے؟
4۔اگر انڈے سے چوزہ نکل آٸے تو کیا حکم ہے؟
5۔لنگڑے مرغ کی قربانی کا کیا حکم ہے؟
6۔ کیا بکرے کی طرح خصی مرغا بھی افضل ہے؟
فقہ کا مذاق اڑانے والی آلِ نجد قرآن و سنت کی روشنی میں جوابات دے کر عند اللہ مأجور ہو۔
محمد اُویس رضا رضوی
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔